ریاست تامل ناڈو کےدارالحکومت چنائے میں ساٹھ سالہ بزرگ رام مورتی، جو ایک بینک کے سابق افسر تھے، کچھ دنوں پہلے یہاں ایک اخبار میں شادی کا اشتہار دیا۔ اشتہار کی اشاعت کے بعد کر شادی کے سلسلے میں ایک لڑکی نے انہیں ملنے کے لیے ایک بس اسٹینڈ پر بلایا۔
جیسے ہی رام مورتی مطلوبہ جگہ پہنچے، مذکورہ لڑکی اور اس کے چار ساتھیوں نے انہیں اغوا کرلیا۔
یہ لوگ رام مورتی کو کار میں بٹھا کر بینک لے گئے اور کہا کہ اپنے اکاؤنٹ میں جمع 35 لاکھ روپے نکال کر ان کے حوالے کردیں۔
ساٹھ سالہ بزرگ نے کسی طرح سے بینک ملازمین کو اشارہ کر دیا، چنانچہ پولیس وہاں پہنچ گئی، اور اسی دوران سابق بینک افسر کو اغوا کرنے والا گینگ فرار ہو گیا۔
رام مورتی حال ہی میں ایک نجی بینک سے ریٹائر ہوئے ہیں۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ طلاق یافتہ ہیں اور شادی کرنا چاہتے تھے، اس لیے اخبار میں اشتہار دیا تھا. منگل کو ویشنوی نامی
ایک لڑکی نے انہیں فون کر کے کہا کہ میری عمر 35 سال ہے اور میں آپ کی مالی حیثیت وغیرہ کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں۔ ان کے بارے میں معلومات لینے کے بعد اس نے انہیں اس شام بس اسٹینڈ پر بلایا۔
رام مورتی طے شدہ وقت پر بس اسٹینڈ پر پہنچے، جہاں ویشنوی نے ان سے بات چیت کی۔ کچھ ہی دیر میں ایک کار میں سوار چار لوگ وہاں پہنچے اور انہیں اغوا کرکے کار میں بٹھا لیا۔
ویشنوی بھی ان سے لوگوں سے ملی ہوئی تھی۔ اس گروہ نے انہیں دو دنوں تک یرغمال بنائے رکھا اور ان دوران وہ کار کو شہر میں اور مضافات میں ادھر ادھر گھماتے رہے۔
جمعرات کی صبح وہ ایک بینک کی برانچ میں لے گئے، جہاں پر رام مورتی کا اکاؤنٹ تھا۔ ان لوگوں نے ان سے کہا کہ ساری رقم نکال کر ہمارے حوالے کر دو۔
تاہم رام مورتی نے کسی طرح سے بینک کے ملازمین کو بتادیا کہ کچھ لوگوں نے انہیں اغوا کررکھا ہے۔ چنانچہ اس نے پولیس کو خبر کر دی۔ گینگ کے لوگ باہر پارک کی گئی گاڑی میں بیٹھے تھے۔ پولیس کو بینک کی طرف آتے ہوئے دیکھ کر وہ فرار ہو گئے۔